Subscribe Us

https://www.youtube.com/channel/UCeFPHUFh_kjwwkqLh2AcCkw

Breaking

Wednesday, 5 October 2022

دجال کا ظہورصحیح مسلم ۲۹۴۲


Dajjal ka zahoor


میں ،آپ اور ہم سب مسلمان بلکہ غیر مسلم بھی جانتے ہیں کہ
دجال ایک حقیقت ہے اور اس نے دنیا ختم ہونے سے پہلے دنیا میں ظاہر ہونا ہے۔ 
مسلمانوں کے عقیدے کے مطابق جب اللہ رب العزت اس دنیا اور اس کے نظام  کو ختم کرکے قیامت قائم کرنے کا ارادہ کریں گےتو اس سے پہلے کچھ نشانیاں دنیا میں قیامت کی علامات کے طور پرظاہر ہوں گی جن کا ذکر قرآن پاک اور احادیث مبارکہ میں تفصیل سے موجود ہے،ان  تمام نشانیوں میں سے ایک نشانی دجال کے ظاہر ہونے اور اس کے قائم ہونے والے فسادات کی ہے۔

دجال کہاں ہے؟ کب دنیا میں ظاہر ہو گا؟کس طرح کی شکل و صورت ہو گی؟ دنیامیں اس کے آنے کے کیا مقاصد ہوں گے؟اس بارے میں بہت سی احادیث موجود ہیں۔

لیکن میں آپ کو یہاں ایسی حدیث کے بارے میں بتاؤں گاجس سے دجال کی بلکل ایکزکٹ لوکیشن پتہ چلتی ہے۔یہ حدیث آپ نے بار بار سنی ہو گی۔ 

کہ ایک دن بھری محفل میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس ایک عیسائی آیااور اسلام قبول کر کے اپنا واقعہ سنایا کہ میں اور میرے ساتھ کچھ لوگ عرب سے مشرق کی طرف روانہ ہوئے،ہم ابھی راستے میں تھے کہ اچانک سمندر کا موسم بدل گیا اور ہماری کشتی اپنے راستے سے بھٹک گئی۔ایک مہینہ ادھر اُدھربھٹکنے کے بعد سمندر نے ہماری کشتی کو ایک جزیرے کے پاس لا کھڑاکیا،بڑی کشتی ٹاپ کرکے چھوٹی کشتی کے ذریعےاس جزیرے پر پہنچےاور وہاں ہماری ملاقات ایک عجیب قسم کی مخلوق سے ہوئی جو بلکل کالا اور جسم پر بہت زیادہ بال تھے اور اس نے اپنا نام جساسا بتایااور ہم نے اس سے پوچھا تم کیا چیز ہو کونسی مخلوق ہو؟ تو اس نے کہا تم مجھے چھوڑو وہ ادھرسامنےایک مندر ہےجہاں ایک شخص تمہارا بہت شدت سے انتظار کر رہا ہے، جب ہم وہاں پہنچے تو اندر ایک شخص کو زنجیر سے جکڑا ہوا دیکھا اوراس نے ہم سے تین سوال پوچھےکہ مجھے بیسان کے درختوں کے بارے میں بتاؤ کیا اس میں کوئی فروٹ پھل وغیرہ ہیں؟ہم نے کہا جی بلکل وہاں بہت پھل فروٹ وغیرہ ہیں تو اس نے کہا بہت جلد وہاں کچھ بھی نہیں ہو گا، تو پھر اس نے کہا مجھے وریا جھیل کے بارے میں بتاؤ کہ اس میں پانی ہے یا نہیں ہے؟ ہم نے کہاوہاں بہت پانی ہےتو اس نے کہا یہ بھی بہت جلد خشک ہو جائے گا،اور اس نے کہا مجھے اس امی پیغمبر (سرکار دعالم حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم )کے بارے میں بتاؤ کہ اس نے کیا کیا ہے اب تک؟تو ہم نے کہا کہ وہ مکہ سے نکل کر مدینہ میں آباد ہو چکا ہےتو اس نے کہا کہ وہ واقعی یثرب(مدینہ کا پرانا نام) آچکا ہے؟یہ بتاتے ہی یہ کہا کہ میں اب آپ کو بتاتا ہوں کہ میں کون ہوں؟ میں ہوں دجال اور میں بہت جلد اپنی قید سے آزاد ہو جاؤں گا اور تمام علاقوں میں جاؤں گا سوائے یثرب کے۔

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے تمام لوگوں کو مخاطب کر کے کہا”اے لوگوں یہ ہے یثرب (مدینہ) تمیم اداری جو کہ رہا ہے مجھے اس میں سچائی نظر آرہی ہے، یاد رکھو دجال شام کی سمندر میں ہے اور نہ ہی یمن کے سمندر میں اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے ہاتھ ہے مشرق کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا دجال مشرق میں ہے، دجال مشرق میں ہے، دجال مشرق میں ہے۔“   ۔

اب سمپل سی بات ہے ان کی کشتی مشرق کی طرف سفر کے بعدایک جزیرے پر رکی تھی تو ہم ڈھونڈتے ہیں کہ مدینہ کے مشرق کی طرف کونسے جزیرے موجود ہیں؟ 

مدینہ کے مشرق میں مشہور سمند بحیرہ عرب موجود ہے جہاں ٹوٹل ۴ چار جزیرے موجود ہیں۔
پہلا: لکشڈیپ جزیرہِ ھند
دوسرا: سکوٹرا جزیرہِ یمن
تیسرا:مصیرا جزیرہِ عمان
اور چوتھا: استولا جزیرہِ پاکستان
 
حدیث میں صاف فرمایا گیا ہے کہ دجال یمن کے سمندر میں نہیں ہو گاتو دوسرے اور تیسرے نمبر والے جزیرے تو نکل گئے باقی رہ گئے دو پہلا اور آخری۔

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نےمدینہ سے مشرق کی طرف اشارہ کیا تھا اگر ہم مدینہ سے مشرق کی جانب ایک سیدھی لکیر کھینچیں توبلکل استولا  جزیرہ کے اوپر سے گزرتی ہے جو پاکستان کا جزیرہ ہے اور اس جزیرے میں جساسا نےان مسافروں کو جس مندر کی طرف بھیجا تھاتو اس جزیرے میں بھی کوئی مندر وغیرہ کی کوئی باقیات وغیرہ بھی  ہونی چاہیے، ھندوستان کے جزیرے میں تو ایسا کچھ بھی نہیں ہے لیکن پاکستان کے استولا جزیرے میں پتہ ہے کیاہے؟ مندر جی بلکل اس جزیرے میں ایک مندر ہے جو ان ساری باتوں کی حقیقت بیان کرتا ہے۔ 

لیکن آپ کے دماغ میں سوال ہو گا کہ یہ واقعہ تو ۱۴۰۰ چودہ سو سال پرانا ہے اور مندر کوئی آج کل کا بنا ہوا ہو گا؟  جی نہیں یہ مندر ۲۰۰۰ دو ھزار سال پرانا ہے، اور مندر بھی کس کا کالی ماتا کا جو ھندوؤں کی سب سے خطرناک اور خوف ناک دیوی جو دکھنے میں بہت خوف ناک اور جس کے جسم پر بہت زیادہ بال ہیں۔ 



کچھ یاد آیا؟ جساسا

ان صحابیوں نے جس عجیب سی مخلوق کی بات کی تھی وہ بلکل ہندوؤں کے اس دیوی سے ملتی جلتی ہے۔لیکن آج اگر آپ وہاں جائیں تو مندر تو ضرور ملے گا لیکن جساسا اور دجال نہیں ملیں گے۔جس دن اللہ تعالی قیامت قائم کرنے کا ارادہ کریں گے تو عنقریب دجال بھی اپنے قید سے اللہ تعالی کے حکم سے آزاد ہو جائے گا جو دنیا میں فسادات کا مرتکب بنے گاجس کو ختم کرنے کے لیےحضرت عیسی علیہ السلام آسمان سے تشریف لائیں گے جو دجال کو ختم کریں گےجس کے بعد قیامت کا ظہور ہو گا۔ 

خدا تعالی ہمیں دجال کے شر و فسادات سے اور قیامت کی ہولناکی سے بچائے آمین۔

No comments:

Post a Comment